PTI Archive

Tuesday 8 December 2015

ستم بھی لطف ہو جاتا ہے بھولے پن کی باتوں میں

ستم بھی لطف ہو جاتا ہے بھولے پن کی باتوں میں
تجھے اے جان، اندازِ جفا اب تک نہیں آیا

گیا تھا کہہ کے یہ قاصد کہ الٹے پاؤں آتا ہوں
کہاں کم بخت جا کر مر رہا، اب تک نہیں آیا

ستم کرنا، دغا کرنا، کہ وعدے کا وفا کرنا
بتاؤ، کیا تمہیں آیا ہے؟ کیا اب تک نہیں آیا؟

بتا دیں آ گیا کیا تم کو اس اٹھتی جوانی میں
بتا دیں کان میں چپکے سے کیا اب تک نہیں آیا

No comments:

Post a Comment